Analysis of information sources in references of the Wikipedia article "اسرائیل پاکستان تعلقات" in Urdu language version.
45. برنرڈ-ہنری لیوی، فلسفی
پاکستان اسرائیل کی طرح ایک نظریاتی ریاست ہے۔ اگر اسرائیل سے یہودیت نکال دی جائے تو یہ ریاست تاش کے پتوں کی طرح دھڑام سے گر جائے اور اسی طرح اگر پاکستان سے اسلام کو نکال دیا جائے اور اسے سیکولر بنایا جائے تو یہ بھی بہت جلد ختم ہو جائے گا۔ —ضیاء الحق، حکمرانِ پاکستان، دسمبر 1981ء
حداد اور قریشی کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ وہ کھیل کے میدان کے آگے کی دوستی بھی زیادہ گرم جوشی رکھتے ہیں۔ یہ لوگ جداگانہ طور سے کہیں زیادہ اکٹھے کامیاب رہے ہیں۔ اکیلے کھلاڑیوں کے طور یہ دونوں چیلنجر ٹورنامنٹوں میں مقابلے جیتنے کے لیے کڑی محنت کرتے ہیں۔ دوسرے کھلاڑیوں سے جوڑی بنانے سے وہ کبھی سب سے عمدہ 100 میں اپنا مقام نہیں بنا پائے ہیں۔
پاکستان اور اسرائیل کا آپسی رشتہ بیک وقت محبت اور نفرت کا ہے۔ گو کہ ہم تل ابیب سے نفرت کرتے ہیں لیکن بہت سے پاکستانیوں نے ان دونوں ملکوں کے مابین خوشی خوشی یہ کہہ کر یکسانی تلاش کرنا شروع کی کہ اسرائیل اور پاکستان دونوں کا قیام مذہبی بنیادوں پر ہوا ہے۔
پاکستان اور اسرائیل کا آپسی رشتہ بیک وقت محبت اور نفرت کا ہے۔ گو کہ ہم تل ابیب سے نفرت کرتے ہیں لیکن بہت سے پاکستانیوں نے ان دونوں ملکوں کے مابین خوشی خوشی یہ کہہ کر یکسانی تلاش کرنا شروع کی کہ اسرائیل اور پاکستان دونوں کا قیام مذہبی بنیادوں پر ہوا ہے۔
پاکستان اسرائیل کی طرح ایک نظریاتی ریاست ہے۔ اگر اسرائیل سے یہودیت نکال دی جائے تو یہ ریاست تاش کے پتوں کی طرح دھڑام سے گر جائے اور اسی طرح اگر پاکستان سے اسلام کو نکال دیا جائے اور اسے سیکولر بنایا جائے تو یہ بھی بہت جلد ختم ہو جائے گا۔ —ضیاء الحق، حکمرانِ پاکستان، دسمبر 1981ء
45. برنرڈ-ہنری لیوی، فلسفی
حداد اور قریشی کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ وہ کھیل کے میدان کے آگے کی دوستی بھی زیادہ گرم جوشی رکھتے ہیں۔ یہ لوگ جداگانہ طور سے کہیں زیادہ اکٹھے کامیاب رہے ہیں۔ اکیلے کھلاڑیوں کے طور یہ دونوں چیلنجر ٹورنامنٹوں میں مقابلے جیتنے کے لیے کڑی محنت کرتے ہیں۔ دوسرے کھلاڑیوں سے جوڑی بنانے سے وہ کبھی سب سے عمدہ 100 میں اپنا مقام نہیں بنا پائے ہیں۔